Shazia Ahmad Langove – an Associate of Taaleem Foundation prestigious nomination for N-Peace Award.

Shazia Ahmad Langove – an Associate of Taaleem Foundation prestigious nomination for N-Peace Award. Please click the link below and vote for her.

http://n-peace.net/nominee/shazia-ahmed-langove/

شازیہ احمد لانگو بلوچستان کی غیور اور بہادر بیٹی جس کی پہچان سیاسی اور سماجی خدمات ہئں ۔انہوں نے خواتین کے سیاسی اور سماجی حقوق کے لیے ۱۶ سال کی عمر سی ہی جدوجہد شروع کی اور اپنے کام کے حوالے سے ملکی اور بیین الاقوامی سطح پر ہہچانئ گئی ۔۔ انہوں نے سارک یوتھ الائنس کی ممبر کی حیثیت سے پاکستان اور بلوچستان کے نوجوانوں کے مسائل پر آواز اٹھائی تو ساتھ ایشین وومن الائنس کی پاکستان چیپٹر کی جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے پاکستان کی خواتین کی بلوچی شناخت بھی بنین اور پاک یو ایس المنائی نیٹورک کی جنرل سیکرٹری منتخب ہو کے سماجی کاموں میں بھی اپنی شناخت بنائی ۔۔۔
شازیہ کو قدمُ قدم پہ مشکلات کا سامنا رہا اور لیکن وہ ہمت اور جرات کے ساتھ میدان میں ڈٹی رہی اور یہ کہتی رہی کہ اور ہزار مخالفتوں کے باوجود خواتین کی حقوق ، انکی تعلیم ، صحت اور دیگر مسائل پر اپنی آواز بلند کرتی رہی اس نے دنیا پھر نہ صرف اپنی ثقافت کو بلوچی لباس کے زریعے پیش کیا بلکہ اپنی جدوجہد سے دنیا بھر میں پاکستان کی خواتین کا روشن چہرہ بھی بنی ۔۔۔
شازیہ ایک رائٹر بھی ہیں اور وہاں بھی شازیہ ایک فیمںسٹ کے طور پر اپنی بھر پور چاپ چھوڑتی نظر آتی ہیں اور اپنے افسانوں میں آج کی عورت کو درپیش مسائل کو بہت خوبصورت افسانوں میں ڈھال کے بھی عورتوں کے حقوق کے لیے لڑتی نظر آتی ہے ۔۔ وہ بلوچستان میں خواتین کے حقوق کی پہلی باقائدہ تنظیم سمو راج ء ونڈ تحریک کی بانی اراکین میں سے بھی ایک ہے ۔
شازیہ نے ۲۰۱۲ میں اپنی سرکاری ملازمت کو اس وقت خیرباد کہا جب انکی پروموشن سترہ گریڈ میں ہوئی وہ ۲۰۱۰ مین سولہ گریڈ میں اپائنٹ ہوئی تھی مگر انہوں نے سماجی خدمات کوُترجیح دی کیونکہ سرکاری ملازمت میں انکے لیے سماجی کاموں لیے وقت میسر نہیں تھا۔
بلوچستان کی اس بیٹی نے اپنے کام کے حوالے سے بے شمار اعزازات بھی حاصل کیے وہ اب بھی یہ سمجھتی ہے کہ خواتین کا سیاسی عمل میں حصہ لینے پر ہی خواتین کو اس قابلُ بنایا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے بنیادی حقوق حاصل کر سکیں ۔لیکن انکی سماجی خدمات بھی کم نہیں وہ ایڈز کے مریضوں کے لئے بھی کام کرتی رہیں ہیں ہج۔ وہ خواتین، خواجہ سراوں اور نوجوانوں کی بہتری کے لیے بھی سرگرم ہیں ۔ بچوں کے حقوق اور انکی تعلیم کے حوالے سے بھی ک کر رہی ہین اور آج بھی ضلع لچھی کے دور افتادہ علاقے مین غریب بچوں کو تعلیم کی دولت سے مالا مال کر رہی ہی جہان ان بچوں کو کتابیں ، یونیفارم، اسٹیشنری۔ ، کھانا اور رہائش کی سہولیات مفت دی جاتی ہیں۔
آئیے ہم سب شازیہ لانگو کو ووٹ دے کر کامیاب کرائیں اور این ۔ پیس ایوارڈ جس کے لئے بلوچستان سے پہلی دفعہ کوئی نامزد ہوا ہے ، کو بلوچستان لے آئین ۔ھ
شازیہ کو ووٹ دینے کے لیے مندرجہ زیل لنک میں جائیے اور اپنی معلومات دے کے ووٹ کیجئے ۔